قادیاینوں کی طرف سے قربانی جیسے اسلامی شعا ر کی ادائیگی آئین پاکستان اور قانون کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ لاہور ہائی کورٹ بار کے صدر چوہدری نصر اللہ وڑائچ اور تاجدار ختم نبوت ﷺ کمیٹی لاہور ہائیکورٹ بار کے چیئرمین صاحبزادہ میاں محمد اشرف عاصمی کا وزرات داخلہ پنجاب اور آئی جی پنجاب پولیس کو خصوصی مراسلہ
(لاہور)لاہور ہائی کورٹ بار کے صدر چوہدری نصر اللہ وڑائچ اور تاجدار ختم نبوت ﷺ کمیٹی لاہور ہائیکورٹ بار کے چیئرمین صاحبزادہ میاں محمد اشرف عاصمی نے وزرات داخلہ پنجاب اور آئی جی پنجاب پولیس کو خصوصی مراسلہ بھیجاہے جس میں کہا گیا ہے کہ آئین پاکستان میں قادیانیوں، لاہوری گروپ اور خود کو احمدی کہلوانے والوں کو غیر مسلم قرار دیا جا چکاہے اِس لیے وہ مسلمانوں کے کسی قسم کی اسلامی شعار کی نقل کرکے عوام الناس کو دھوکہ نہیں دے سکتے۔ قربانی سُنت ابراہیمی ؑ اور سنت نبوی ﷺ ہونے کی وجہ سے شعار اسلامی ہے۔ جو کہ صرف مسلمان ہی اختیار کر سکتے ہیں۔ امتناع قادیا نیت آرڈیننس اور آئین پاکستان اور پاکستان پینل کوڈ 298( اور (C) 298 کے مطابق قربانی جو کہ مسلمانوں کامذہبی شعار ہے کو قادیانیوں کی جانب سے اختیار کیے جانے کی مذمت کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ قادیانیوں کو قربانی جیسے مقدس اسلامی فریضہ کی انجام د ہی سے باز و ممنوع رکھا جائے اور آئین پاکستان کی پاسداری کو یقینی بنایا جائے اور خلاف ورزی کی صورت میں سخت قانونی کاروائی کی جائے۔اُنھوں نے کہا ہے کہ قادیانی خود کو مسلمانوں سے الگ تھلگ رکھیں اورعوام الناس کو دھوکہ دہی سے باز آئیں۔